About Us

سلیم اقبال – ایک بے باک صحافی اور انسانی حقوق کے محافظ

سلیم اقبال، نیشنل ڈائریکٹر، Care Council for Human Rights، ایک نامور صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن ہیں، جنہیں 25 سے 30 سال کا تجربہ حاصل ہے۔ ان کا مقصد پاکستان میں اقلیتی برادریوں اور کمزور طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرنا ہے۔

تعلیم اور ابتدائی زندگی:
سلیم اقبال 15 اگست 1971 کو بورے والا میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم بورے والا بی ٹی ایم اسکول اور بعد میں لاہور کے جونیئر ماڈل پبلک اسکول اور گورنمنٹ مسلم لیگ ہائی اسکول سے حاصل کی۔ 1989 میں ایف سی کالج لاہور میں داخلہ لیا اور 1994 تک وہاں زیرِ تعلیم رہے، جہاں انہوں نے صحافت کی تعلیم حاصل کی۔ وہ کالج میں بہترین ایتھلیٹ کے طور پر بھی جانے جاتے تھے۔

صحافتی سفر:
انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور فوٹو جرنلسٹ کیا اور پاکستان کے کئی نامور اخبارات میں خدمات انجام دیں، جن میں ویکلی پوسٹ مارٹم، روزنامہ لشکر، الزام اخبار، پاکستان میں صحافت، اور صحافت اخبار شامل ہیں۔ انہوں نے متعدد مشہور شخصیات، جیسے کہ طاہرہ سید، غلام مصطفیٰ کھر، عطااللہ عیسیٰ خیلوی، اور دیگر کی تصاویر بنائیں اور انہیں قومی اخبارات میں نمایاں کیا۔

بعد ازاں، انہوں نے ویکلی ایورنیو کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کے طور پر کام کیا، جہاں انہوں نے اقلیتی حقوق کے مسائل پر آواز بلند کی۔ ان کے کام کا دائرہ نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی وسیع ہوا۔

انسانی حقوق کے لیے خدمات:
سلیم اقبال کی انسانی حقوق کی جدوجہد کا آغاز اس وقت ہوا جب سلامت مسیح اور رحمت مسیح کو توہینِ رسالت کے جھوٹے الزامات میں شہید کیا گیا۔ اس واقعے نے انہیں اس قانون کے غلط استعمال کے خلاف آواز اٹھانے کی ترغیب دی، اور وہ آج تک اس کے خلاف سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے کم عمر بچیوں کی جبری تبدیلی مذہب کے خلاف بھی بھرپور مہم چلائی اور متعدد متاثرہ افراد کو بازیاب کروایا۔

اہم واقعات اور عالمی پہچان:
انہوں نے گوجرہ، شہباز بھٹی کی شہادت، شمہ شہزاد قتل کیس، جوزف کالونی اور بہمنی والا جیسے اہم واقعات پر رپورٹنگ کی اور ان کے حق میں آواز بلند کی۔ چینیز فیک میرج اسکینڈل پر آواز اٹھانے والے وہ پہلے پاکستانی صحافی تھے، جس کے نتیجے میں یہ مکروہ دھندہ بند ہو گیا اور پاکستانی لڑکیوں کی چین میں زبردستی شادیوں کا سلسلہ رک گیا۔ ان کے اس کام کو عالمی سطح پر سراہا گیا، اور انہیں بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کے اداروں نے پذیرائی بخشی۔

ایوارڈز اور اعزازات:
ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں مختلف اداروں نے ایوارڈز دیے، جن میں فل گاسپل اسمبلیز، ایٹرنل لائف چرچ، آئیزک ٹی وی، فضل ٹی وی، پریسبیٹیرین چرچ آف پاکستان اور دیگر بے شمار ادارے شامل ہیں۔

موجودہ سرگرمیاں:
سلیم اقبال اس وقت بھی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے متحرک ہیں۔ وہ ایک غلط فہمی بزنس گروپ کے جھوٹے مقدمات میں قید 500 سے زائد بے گناہ پاکستانیوں کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں، جن میں مسلم اور مسیحی قیدی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ Hope and Change Pakistan کے نام سے ایک تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، جس کا مقصد نوجوانوں کو جدید تعلیم، ٹیکنالوجی اور انسانیت کی خدمت کے ذریعے ملک میں مثبت تبدیلی لانے کے قابل بنانا ہے۔

انہوں نے ہمیشہ مظلوموں کے حق میں آواز بلند کی ہے اور اپنی زندگی کی آخری سانس تک یہ مشن جاری رکھنے کا عزم رکھتے ہیں۔

 

Saleem Iqbal – A Fearless Journalist and Human Rights Defender

Saleem Iqbal, National Director of Care Council for Human Rights, is a renowned journalist and human rights activist with 25 to 30 years of experience. His mission is to advocate for the rights of minorities and marginalized communities in Pakistan.

Education and Early Life:
Born on August 15, 1971, in Burewala, Saleem Iqbal received his early education at BTM School, Burewala. Later, he moved to Lahore, where he studied at Junior Model Public School and Government Muslim League High School. In 1989, he joined Forman Christian College (FCC) Lahore, where he studied journalism until 1994. He was also recognized as the best athlete multiple times during his college years.

Journalistic Journey:
Saleem began his career as a photojournalist and worked with several leading newspapers in Pakistan, including Weekly Post Mortem, Daily Lashkar, Ilzaam Newspaper, Pakistan Mein Sahafat, and Sahafat Newspaper. He captured and published images of many prominent figures, including singer Tahira Syed, politician Ghulam Mustafa Khar, folk singer Attaullah Esa Khelvi, and many others.

Later, he served as the Executive Editor of Weekly Evernew, where he became a strong voice for minority rights. His work soon gained international recognition.

Human Rights Advocacy:
His commitment to human rights was sparked by the tragic killings of Salamat Masih and Rehmat Masih under false blasphemy charges. Since then, he has been actively fighting against the misuse of blasphemy laws and has worked to rescue numerous underage girls forced into religious conversions.

Major Events and Global Recognition:
Saleem Iqbal extensively covered and raised awareness about major incidents such as the Gojra riots, Shahbaz Bhatti’s assassination, the Shama-Shehzad lynching case, Joseph Colony attacks, and Bahmniwala incidents. He was the first Pakistani journalist to expose the Chinese fake marriage scandal, which eventually led to the crackdown on this practice. His work gained international recognition, and he was appreciated by various global human rights organizations and media outlets.

Awards and Honors:
In recognition of his services, he has received awards from Full Gospel Assemblies, Eternal Life Church, Isaac TV, Fazal TV, Presbyterian Church of Pakistan, and many other institutions.

Current Initiatives:
Saleem Iqbal is actively working for the release of over 500 innocent Pakistani prisoners, both Muslim and Christian, who have been falsely accused by a Misconception Business Group. Additionally, he is launching a movement called Hope and Change Pakistan, which aims to empower youth through modern education, technology, and humanitarian initiatives to bring positive change to the country.

He has always been a voice for the oppressed and is determined to continue this mission for the rest of his life.

Saleem Iqbal